لفظ بہ لفظ اور بامحاورہ آسان اردو ترجمہ قر آن اور مستند کتب سےضروری حواشی
پیش لفظ
قرآن کریم ہی وہ واحد محفوظ الہامی کتاب ہے جو تا قیامت انسانیت کی ہدایت ورہنمائی کا بہہیری کا بہہترین اسی پر عمل پیرا ہو کے دنیا میں سر بلندی اور آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے۔ لہذا ضرورت اس امر کی کہ ا م معانی و مطالب کو سمجھا جائے ، ا ج عoli ع ع ع ع عoli ع ع ع »ر عکیکیکیکیکیکیکیکیکیئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںئیںG قرآن ہی کے لئے ترجمہ قرآن اساس کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہی باعث ہے کہ تقریباً ہر زمانے کے علمائے عظام نے اس کی طرف بھر پور توجہ دی۔ اس کا نتیجہ ہے کہ آج دنیا کی کم و بیش 103 زبانوں میں قرآن کریم کے مکمل تراجم شائع ہو جن میں سے ایک اہم زبان اردو بھی ہے۔ اردو زبان میں اولین ترجمہ کرنے والے شاہ ولی اللہؒ کے د و فرزند شاہ رفیع الدین پر اللہ اور شاہ عبد القادر ری اسی لیے ہیں اور یہ سلسلۂ خیر تا حال جاری ہے اور تا قیامت جاری رہے گا۔ تا ہم عربی زبان وادب اور دینی تعلیم سے لاعلمی کے سبب اکثر اوقات اردو خواں طبقہ بھی محض ترجمہ قرآن سے پورا مفہوم اور مراد انہی سمجھنے سے قاصر رہتا ہے۔ اس لئے ضرورت اس چیز کی تھی کہ ترجمہ قرآن کے ساتھ ساتھ بریکٹوں یا مختصر حواشی کی مدد سے اُن معتامات کی تو مسیح کر دی جائے جہاں صرف ترجمہ سے بات پوری طرح سمجھ نہیں آتی۔ پیش نظر ترجمه قرآن تفهیم الفرقان میں پہلی بار اسی ضرورت کو پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے جسے اللہ کے خاص فضل و احسان اور توفیق سے راحتم نے شب و روز کی مسلسل محنت معاصر علماء کی مشاورت اور معتبر فضلاء کے تعاون کے بعد مرحلہ تکمیل تک پہنچایا ہے۔ (الحمد للہ علی ذلک)ترجمہ کرتے ہوئے عربی الفاظ کے قریب تر اردو الفاظ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ترجمے میں عربی زبان کے اصول وقواعد کا لحاظ رکھا گیا ہے۔ مشکل الفاظ کی بجائے سادہ اور آسان الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔ ترجمہ کرتے ہوئے اسلاف کے علمی منہج سے کما حقہ استفادہ کیا گیا ہے حتی کہ ہر مشکل مقام پر قدیم وجدید تفاسیر وتراجم سے بھی استفادہ کیا گیا ہے اور بعض مقامات پر تو لغات وشروحات حدیث کی کتب بھی کھنگالی گئی ہیں۔ یزواشی کے لئے مستنangkuk کتب فAI جیسے تفسیر طبری ا ا ی ہےarta ی ی ی عosi ی ی ی عosi ی ی ی عosi. ترجمہ و توضیح قرآن کی اس نازک اور گرانبار ذمہ داری کو حتی المقدور محنت سے نبھانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن اگر پھر بھی قارئین کو کہیں کوئی نقص ہستم یا مجھول محسوس ہو تو ضرور مطلع فرما ئیں تا کہ جلد از جلد اس کی تصحیح کی جاسکے۔ Semuanya (آمین!) حافظ عمران ایوب لاهورى
جولائی 2012ء ، شعبان 1433ھ